EN हिंदी
نہ صنم کدوں کی ہے جستجو نہ خدا کے گھر کی تلاش ہے | شیح شیری
na sanam-kadon ki hai justuju na KHuda ke ghar ki talash hai

غزل

نہ صنم کدوں کی ہے جستجو نہ خدا کے گھر کی تلاش ہے

فاضل انصاری

;

نہ صنم کدوں کی ہے جستجو نہ خدا کے گھر کی تلاش ہے
مرے دل میں بھر دے جو بجلیاں مجھے اس نظر کی تلاش ہے

ہیں بہت سے ایسے بھی راہزن جو ملیں گے خضر کے بھیس میں
کوئی ان سے کہہ دے یہ ہم سفر جنہیں راہبر کی تلاش ہے

تجھے چند روزہ خوشی ملی تو ملا مجھے غم دائمی
وہ تری نظر کی تلاش تھی یہ مری نظر کی تلاش ہے

مری راہ یہ تری راہ وہ مرا ساتھ تجھ سے نبھے گا کیا
کہ مجھے ہے درد کی جستجو تجھے چارہ گر کی تلاش ہے