نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو
اب نہ چھیڑ اے بہار تو مجھ کو
اب اگر ہیں کہیں تو دیں آواز
کیوں پھراتے ہیں کو بہ کو مجھ کو
اب کسی اور کی تلاش نہیں
ہے خود اپنی ہی جستجو مجھ کو
نہ رہا کوئی تار دامن میں
اب نہیں حاجت رفو مجھ کو
ہائے اس وقت حال دل پوچھا
جب نہ تھی تاب گفتگو مجھ کو
غزل
نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو
اقبال سہیل