EN हिंदी
نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو | شیح شیری
na raha zauq-e-rang-o-bu mujhko

غزل

نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو

اقبال سہیل

;

نہ رہا ذوق رنگ و بو مجھ کو
اب نہ چھیڑ اے بہار تو مجھ کو

اب اگر ہیں کہیں تو دیں آواز
کیوں پھراتے ہیں کو بہ کو مجھ کو

اب کسی اور کی تلاش نہیں
ہے خود اپنی ہی جستجو مجھ کو

نہ رہا کوئی تار دامن میں
اب نہیں حاجت رفو مجھ کو

ہائے اس وقت حال دل پوچھا
جب نہ تھی تاب گفتگو مجھ کو