EN हिंदी
مصوری میں نفس پھونکنے کا فن بھی تو ہو | شیح شیری
musawwiri mein nafas phunkne ka fan bhi to ho

غزل

مصوری میں نفس پھونکنے کا فن بھی تو ہو

شاہنواز زیدی

;

مصوری میں نفس پھونکنے کا فن بھی تو ہو
کہ پیرہن ہو اگر ساز پیرہن بھی تو ہو

تو صرف عکس نہیں اک صحیفۂ فن ہے
اس آئنے میں کبھی گرمئی بدن بھی تو ہو

وہ شاید اس لیے تصویر بن کے بیٹھا رہا
فقط سخن ہی نہیں حسرت سخن بھی تو ہو

میں آبی رنگ میں تھوڑی سی آب چاہتا ہوں
اگر نگاہ پڑے آنکھ میں چبھن بھی تو ہو

یہ سوچ کر اسے گلدان میں سجا نہ سکے
وہ پھول ہے تو اسے صحبت چمن بھی تو ہو