EN हिंदी
منکشف تلخئ حالات نہ ہونے پائی | شیح شیری
munkashif talKHi-e-haalat na hone pai

غزل

منکشف تلخئ حالات نہ ہونے پائی

عبد الملک سوز

;

منکشف تلخئ حالات نہ ہونے پائی
آپ آئے بھی تو کچھ بات نہ ہونے پائی

دل بھر آیا بھی تو آنکھوں سے نہ ٹپکے آنسو
ابر چھایا بھی تو برسات نہ ہونے پائی

آپ سے مل کے بھی اکثر یہی محسوس ہوا
آپ سے گویا ملاقات نہ ہونے پائی

ہم نے جیتے ہوئے دیکھا تو ہے دل والوں کو
پر عیاں صورت حالات نہ ہونے پائی

سوزؔ ہر روز ہوئی رات مگر ہجر کی رات
وصل کی رات کوئی رات نہ ہونے پائی