مختلف ہیں مری بہار کے رنگ
کچھ مرے اپنے کچھ ادھار کے رنگ
آج یکسر بہار لے آئی
میرے دل کی گلی میں پیار کے رنگ
تیری آنکھوں سے ملتے جلتے ہیں
میری آنکھوں کے آبشار کے رنگ
دل کی چوکھٹ سجائے بیٹھے ہیں
آج بھی تیرے انتظار کے رنگ
رات مل کر گلے بہت روئے
تیری یادوں سے میرے پیار کے رنگ
وقت کی دھوپ کا قصور نہیں
تھے ہی کچے وہ اعتبار کے رنگ
تھک گئے پر مہک نہ لا پائے
کاغذی پھول پر بہار کے رنگ
دھوپ رخ پر پڑی ہوس کی سحرؔ
اڑ گئے عشق کے خمار کے رنگ
غزل
مختلف ہیں مری بہار کے رنگ
نینا سحر