مجھ سے بچھڑ کے خوش رہتے ہو
میری طرح تم بھی جھوٹے ہو
اک دیوار پہ چاند ٹکا تھا
میں یہ سمجھا تم بیٹھے ہو
اجلے اجلے پھول کھلے تھے
بالکل جیسے تم ہنستے ہو
مجھ کو شام بتا دیتی ہے
تم کیسے کپڑے پہنے ہو
دل کا حال پڑھا چہرے سے
ساحل سے لہریں گنتے ہو
تم تنہا دنیا سے لڑو گے
بچوں سی باتیں کرتے ہو
غزل
مجھ سے بچھڑ کے خوش رہتے ہو
بشیر بدر