مجھ میں خوشبو بسی اسی کی ہے
جیسے یہ زندگی اسی کی ہے
وہ کہیں آس پاس ہے موجود
ہو بہ ہو یہ ہنسی اسی کی ہے
خود میں اپنا دکھا رہا ہوں دل
اس میں لیکن خوشی اسی کی ہے
یعنی کوئی کمی نہیں مجھ میں
یعنی مجھ میں کمی اسی کی ہے
کیا مرے خواب بھی نہیں میرے
کیا مری نیند بھی اسی کی ہے
غزل
مجھ میں خوشبو بسی اسی کی ہے
رمزی آثم