EN हिंदी
مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے | شیح شیری
mujhko tujhse jo kuchh mohabbat hai

غزل

مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے

خواجہ میر دردؔ

;

مجھ کو تجھ سے جو کچھ محبت ہے
یہ محبت نہیں ہے آفت ہے

لوگ کہتے ہیں عاشقی جس کو
میں جو دیکھا بڑی مصیبت ہے

بند احکام عقل میں رہنا
یہ بھی اک نوع کی حماقت ہے

ایک ایمان ہے بساط اپنی
نہ عبادت نہ کچھ ریاضت ہے

آ پھنسوں میں بتوں کے دام میں یوں
دردؔ یہ بھی خدا کی قدرت ہے