مجھ کو لینا ہے ترے رنگ حنا کا بوسہ
دست رنگیں کا ملے یا کف پا کا بوسہ
رنگ اڑ جائے جو منقار عنا دل چھو لے
ہے گراں گل کو لب موج صبا کا بوسہ
چومتا ہاتھ میں ساقی کے ادب مانع تھا
لے لیا جام مئے ہوش ربا کا بوسہ
بجلی ہر لہر سے پیدا ہو ترے کوچے میں
لے مرا ہر نفس گرم ہوا کا بوسہ
میں وہ ساغر نہیں آئے کبھی لب تک جو ریاضؔ
کس کو ملتا ہے ترے رنگ حنا کا بوسہ

غزل
مجھ کو لینا ہے ترے رنگ حنا کا بوسہ
ریاضؔ خیرآبادی