EN हिंदी
مدت سے کوئی ان کی تحریر نہیں ملتی | شیح شیری
muddat se koi unki tahrir nahin milti

غزل

مدت سے کوئی ان کی تحریر نہیں ملتی

انجنا سندھیر

;

مدت سے کوئی ان کی تحریر نہیں ملتی
کچھ دل کے بہلنے کی تدبیر نہیں ملتی

ہر اک کو نہیں ہوتا عرفان محبت کا
ہر اک کو محبت کی جاگیر نہیں ملتی

بچوں کو تو اس طرح جلتے نہیں دیکھا تھا
تاریخ میں کچھ ایسی تحریر نہیں ملتی

پنجاب کو دیکھو تو اک آگ کا دریا ہے
کشمیر میں جنت کی تصویر نہیں ملتی

اس دیش کے لوگوں نے چالیس برس پہلے
اک خواب تو دیکھا تھا تعبیر نہیں ملتی