EN हिंदी
مدت ہو گئی ساز محبت کھول دے اب یہ راز | شیح شیری
muddat ho gai saz-e-mohabbat khol de ab ye raaz

غزل

مدت ہو گئی ساز محبت کھول دے اب یہ راز

جگن ناتھ آزادؔ

;

مدت ہو گئی ساز محبت کھول دے اب یہ راز
وہ میری آواز ہیں بانہوں میں ان کی آواز

کتنی منازل طے کر آیا میرا شوق نیاز
اے نظروں سے چھپنے والے اب تو دے آواز

کیوں ہر گام پہ میرا دل ہے سجدوں پہ مجبور
کیا نزدیک کہیں ہے تیری جلوہ گاہ ناز

اصل میں ایک ہی کیفیت کی دو تصویریں ہیں
تیرا کبر و ناز ہو یا ہو میرا جذب نیاز