مدت ہو گئی ساز محبت کھول دے اب یہ راز
وہ میری آواز ہیں بانہوں میں ان کی آواز
کتنی منازل طے کر آیا میرا شوق نیاز
اے نظروں سے چھپنے والے اب تو دے آواز
کیوں ہر گام پہ میرا دل ہے سجدوں پہ مجبور
کیا نزدیک کہیں ہے تیری جلوہ گاہ ناز
اصل میں ایک ہی کیفیت کی دو تصویریں ہیں
تیرا کبر و ناز ہو یا ہو میرا جذب نیاز
غزل
مدت ہو گئی ساز محبت کھول دے اب یہ راز
جگن ناتھ آزادؔ