مبارک ہو یہ طرز بے رخی یہ حوصلہ تجھ کو
مجھے تو بھول جائے اتنی خوشیاں دے خدا تجھ کو
ہزاروں عکس لہراتے ہیں سطح آب دیدہ پر
کسے نابود کر دینا ہے طوفان بلا تجھ کو
کہیں خودداریاں تنہائیوں سے جھینپ جاتی ہیں
مرے کچھ شعر پڑھ لینا مزہ آ جائے گا تجھ کو
وقار شخصیت میں فرق تو پڑتا نہیں لیکن
اثر انداز ہوتا ہے ہمارا دیکھنا تجھ کو
یہ کیا انداز ہے اشہرؔ شریفوں سے تخاطب کا
شرف بخشا نہ جائے گا کسی تقریب کا تجھ کو
غزل
مبارک ہو یہ طرز بے رخی یہ حوصلہ تجھ کو
اقبال اشہر قریشی