EN हिंदी
محتسب سے صلاح کیجئے گا | شیح شیری
mohtasib se salah kijiyega

غزل

محتسب سے صلاح کیجئے گا

قائم چاندپوری

;

محتسب سے صلاح کیجئے گا
مے کو چندے مباح کیجئے گا

نامہ بر مل رہا ہے غیر کے ساتھ
خط میں کچھ اصطلاح کیجئے گا

دختر رز کو دی طلاق پر اب
مغبچوں سے نکاح کیجئے گا

صبح کا کام شام پر تو رکھا
شام بولا صباح کیجئے گا

گر یہی ڈول ہے تو کب قائمؔ
ساز و برگ فلاح کیجئے گا