محبت میں جینا نئی بات ہے
نہ مرنا بھی مر کر کرامات ہے
میں رسوائے الفت وہ معروف حسن
بہم شہرتوں میں مساوات ہے
نہ شاہد نہ مے ہے نہ بزم طرب
یہ خمیازۂ ترک عادات ہے
شب و روز فرقت ہمارا ہر ایک
اجل کا ہے دن موت کی رات ہے
اڑی ہے مے مفت سائلؔ مدام
کہ ساقی سے گہری ملاقات ہے

غزل
محبت میں جینا نئی بات ہے
سائل دہلوی