محبت کا اچھا نتیجہ نہ دیکھا
نہ دیکھا نہ دیکھا نہ دیکھا نہ دیکھا
یوں ہی دل مجھے دے دیا اس نے واپس
نہ سوچا نہ سمجھا نہ جانچا نہ دیکھا
کبھی لطف اٹھائے کبھی غم اٹھائے
خدا کی خدا کی میں کیا کیا نہ دیکھا
چلو نوحؔ تم کو دکھا لائیں تم نے
نہ مے خانہ دیکھا نہ بت خانہ دیکھا
غزل
محبت کا اچھا نتیجہ نہ دیکھا
نوح ناروی