مٹتی قدروں میں بھی پابند وفا ہیں ہم لوگ
کسی چلتے ہوئے جوگی کی صدا ہیں ہم لوگ
منزلیں پاؤ گے ہم خاک نشینوں کے طفیل
ہم نے مانا کہ نشان کف پا ہیں ہم لوگ
اہل مے خانہ ہمیں دیکھ کے ہنستے ہیں تو کیا
پیر مے خانہ کو معلوم ہے کیا ہیں ہم لوگ
زندگی قید کی مدت ہے تو یہ بھی سچ ہے
اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا ہیں ہم لوگ
جو ابھی وقت کے گنبد میں ہے محفوظ اے کیفؔ
اور پلٹ کر نہیں آئی وہ صدا ہیں ہم لوگ

غزل
مٹتی قدروں میں بھی پابند وفا ہیں ہم لوگ
اندر موہن مہتا کیف