EN हिंदी
مری غزل گنگنا رہا تھا | شیح شیری
meri ghazal gunguna raha tha

غزل

مری غزل گنگنا رہا تھا

اشفاق رشید منصوری

;

مری غزل گنگنا رہا تھا
وہی جو مجھ سے خفا رہا تھا

میرے خیالوں میں گم تھا شاید
وہ اپنا کنگن گھما رہا تھا

میں بادلوں کو ملا ملا کر
اسی کا چہرہ بنا رہا تھا

بنا تمہارے نہ جی سکیں گے
وہ نیند میں بد بدا رہا تھا

جو اس کی آنکھوں سے پی لی اک دن
کئی دنوں تک نشہ رہا تھا