EN हिंदी
مرے کہنے میں پٹواری نہیں ہے | شیح شیری
mere kahne mein paTwari nahin hai

غزل

مرے کہنے میں پٹواری نہیں ہے

راجندر کلکل

;

مرے کہنے میں پٹواری نہیں ہے
زمیں میری ہے سرکاری نہیں ہے

سمندر تو ہوا کھاری تو کیسے
ندی جب کوئی بھی کھاری نہیں ہے

بھلے الزام خود پر لے لیا ہے
مگر غلطی مری ساری نہیں ہے

زمیں پر چاہے کچھ بن جا تو لیکن
خدا بننا سمجھ داری نہیں ہے

دکھاؤں تو ہنر کیسے میں کلکلؔ
ابھی آئی مری باری نہیں ہے