EN हिंदी
مرے ہاتھ کی سب دعا لے گیا | شیح شیری
mere hath ki sab dua le gaya

غزل

مرے ہاتھ کی سب دعا لے گیا

شمیم فاروقی

;

مرے ہاتھ کی سب دعا لے گیا
وہ کیا لینے آیا تھا کیا لے گیا

فقط رو رہا ہوں کسے یاد ہے
کوئی چھین کر مجھ سے کیا لے گیا

کہ جب شہر میں کچھ نہ باقی بچا
سمندر مجھے بھی بلا لے گیا

اگر کھو گئی کوئی شے بھی تو کیا
بچا کر وہ اپنی انا لے گیا

شمیمؔ اس کے جانے کا کچھ غم نہیں
مگر بیچ کا راستہ لے گیا