EN हिंदी
ملے ہیں پیار کے لمحے تو ان میں کھو جائیں | شیح شیری
mile hain pyar ke lamhe to un mein kho jaen

غزل

ملے ہیں پیار کے لمحے تو ان میں کھو جائیں

صہبا اختر

;

ملے ہیں پیار کے لمحے تو ان میں کھو جائیں
نصیب جاگ رہا ہے تو آؤ سو جائیں

سر بہشت غزل کوثر محبت میں
اٹھو کہ قرض ادا تشنگی کے ہو جائیں

یہ اشک اشک گہر رائیگاں نہ جائیں گے
جو ان کو شعر کی لڑیوں میں ہم پرو جائیں

بہار ہو کہ خزاں کارگاہ ہستی میں
انہیں کسی سے غرض کیا جو تیرے ہو جائیں

چمن نصیب زمانہ کرے گا یاد ہمیں
زمین شعر میں صہباؔ خیال بو جائیں