میرؔ و غالبؔ کی طرح سحر بیاں سے نکلے
شعر ایسا بھی کوئی دل سے زباں سے نکلے
اشک سے بھیگے ہوئے میں مرے الفاظ غزل
آگ سے کوئی لپک جیسے دھواں سے نکلے
کوئی سیلاب بھی روکے سے نہیں رکتا ہے
راستہ تھا ہی نہیں پھر بھی وہاں سے نکلے
غزل
میرؔ و غالبؔ کی طرح سحر بیاں سے نکلے
شہاب اختر