EN हिंदी
میری تحریروں کا محور ایک بے سر فاختہ | شیح شیری
meri tahriron ka mahwar ek be-sar faKHta

غزل

میری تحریروں کا محور ایک بے سر فاختہ

جاوید انور

;

میری تحریروں کا محور ایک بے سر فاختہ
میرا نعرہ خامشی میرا پیمبر فاختہ

ایک آنگن قہقہوں اور سسکیوں سے بے خبر
چھت پہ اک پرچم پھٹا سا اور در پر فاختہ

تیرے رستوں کی رکاوٹ شاخ اک زیتون کی
تیرے ایوانوں کے اندر جاگتا ڈر فاختہ

شام پیاری شام اس پر بھی کوئی در کھول دے
شاخ پر بیٹھی ہوئی ہے ایک بے گھر فاختہ

ایک جانب اجلے پانی کا بلاوا اور ہوا
دوسری سمت اک اکیلی اور بے پر فاختہ