EN हिंदी
میرے ہونٹوں کا ابھی زہر ترے جسم میں ہے (ردیف .. ا) | شیح شیری
mere honTon ka abhi zahar tere jism mein hai

غزل

میرے ہونٹوں کا ابھی زہر ترے جسم میں ہے (ردیف .. ا)

وقار خان

;

میرے ہونٹوں کا ابھی زہر ترے جسم میں ہے
تو اگر بچھڑا تو کیا چین سے رہ پائے گا

اے سخن فہم مرے شعر سے کیا لگتا ہے
کیا مرے بعد مجھے یاد رکھا جائے گا

میں تو اس شوق میں ہوتا ہوں کہ کچھ بولیں لوگ
بولنا اپنا کبھی رنگ تو دکھلائے گا

تو جو اب ساتھ نہیں ہے تو یہی لگتا ہے
اب خدا بھی تو مرے کام نہیں آئے گا

جو بھی کہنا ہے یہاں جھوٹ کے انداز میں کہہ
سچ اگر تو نے کبھی بولا تو پچھتائے گا