EN हिंदी
میرے اعصاب معطل نہیں ہونے دیں گے | شیح شیری
mere aasab moattal nahin hone denge

غزل

میرے اعصاب معطل نہیں ہونے دیں گے

عباس تابش

;

میرے اعصاب معطل نہیں ہونے دیں گے
یہ پرندے مجھے پاگل نہیں ہونے دیں گے

تو خدا ہونے کی کوشش تو کرے گا لیکن
ہم تجھے آنکھ سے اوجھل نہیں ہونے دیں گے

یار اک بار پرندوں کو حکومت دے دو
یہ کسی شہر کو مقتل نہیں ہونے دیں گے

یہ جو چہرہ ہیں یہاں چاند سے چہرہ تابشؔ
یہ مرا عشق مکمل نہیں ہونے دیں گے