EN हिंदी
مسئلہ یہ ہے کہ اس کے دل میں گھر کیسے کریں | شیح شیری
masala ye hai ki uske dil mein ghar kaise karen

غزل

مسئلہ یہ ہے کہ اس کے دل میں گھر کیسے کریں

فرخ جعفری

;

مسئلہ یہ ہے کہ اس کے دل میں گھر کیسے کریں
درمیاں کے فاصلے کا طے سفر کیسے کریں

کوئی سنتا ہی نہیں عرض ہنر کیسے کریں
خود کو ہم اپنی نظر میں معتبر کیسے کریں

آخری پتھر سے بے سمت و نشاں جانا ہے اب
ہم کھلی آنکھوں سے یہ اندھا سفر کیسے کریں

جان کے جانے کا اندیشہ بہت ہے اب کی بار
معرکہ بھی آخری کرنا ہے سر کیسے کریں

کچھ دنوں کی بات ہو تو کاٹ دیں آنکھوں میں رات
نیند اگر آئے نہ فرخؔ عمر بھر کیسے کریں