EN हिंदी
مرحلے سخت بہت پیش نظر بھی آئے | شیح شیری
marhale saKHt bahut pesh-e-nazar bhi aae

غزل

مرحلے سخت بہت پیش نظر بھی آئے

سراج اجملی

;

مرحلے سخت بہت پیش نظر بھی آئے
ہم مگر طے یہ سفر شان سے کر بھی آئے

اس سفر میں کئی ایسے بھی ملے لوگ ہمیں
جو بلندی پہ گئے اور اتر بھی آئے

صرف ہونے سے کہاں مسئلہ حل ہوتا ہے
پس دیوار کوئی ہے تو نظر بھی آئے

دل اگر ہے تو نہ ہو درد سے خالی کسی طور
آنکھ اگر ہے تو کسی بات پہ بھر بھی آئے