مقام اپنا دنیا میں ذیشان رکھ
جو نظروں سے تولے وو میزان رکھ
محب تو خدا کا ہے خالص غلط
حبیب خدا پے بھی ایمان رکھ
نا امیدی فقط کفر و الحاد ہے
اگر تو ہے مومن تو ایقان رکھ
تخیل بھی خود کا تغزل میں ہو
بغل میں کسی کا نہ دیوان رکھ
خدا کوئی ڈھونڈے تو ملتا بھی ہے
تجسس تو اپنا پریشان رکھ
غزل
مقام اپنا دنیا میں ذیشان رکھ
عابد کاظمی