میں نے جو یہ کہا تمہیں الفت مری نہیں
گردن جھکا کے ناز سے بولے کہ جی نہیں
جب تم جدا ہوئے تو خدا ہم کو موت دے
منظور اس طرح کی ہمیں زندگی نہیں
تو جس کو چاہے خاک سے مسندنشیں کرے
ہے بے حساب فیض تیرا کچھ کمی نہیں
ناصح نصیحتیں یہ کہاں یاد رہتی ہیں
حضرت ابھی کسی سے طبیعت لگی نہیں
جوہرؔ خدا حسینوں سے ہر ایک کو بچائے
ان لوگوں کو خیال کسی کا کبھی نہیں
غزل
میں نے جو یہ کہا تمہیں الفت مری نہیں
لالہ مادھو رام جوہر

