EN हिंदी
میں مبتلائے عشق ہوں مجھ کو پتا نہ تھا | شیح شیری
main mubtala-e-ishq hun mujhko pata na tha

غزل

میں مبتلائے عشق ہوں مجھ کو پتا نہ تھا

رضیہ حلیم جنگ

;

میں مبتلائے عشق ہوں مجھ کو پتا نہ تھا
جب تک کسی نے حال یہ میرا کیا نہ تھا

پایا ہے جب سے تجھ کو ہے تکمیل کا سرور
میں تھی ادھوری تو مجھے جب تک ملا نہ تھا

اللہ تیرے عشق میں ہوں حال سے بے حال
تب تک بڑے مزے میں تھی جب دل لگا نہ تھا