EN हिंदी
میں حرف ابتدا ہوں | شیح شیری
main harf-e-ibtida hun

غزل

میں حرف ابتدا ہوں

آغاز برنی

;

میں حرف ابتدا ہوں
مسلسل اک صدا ہوں

سحر کی آرزو میں
کہاں تک آ گیا ہوں

تخیل ہوں اسی کا
میں جس کا نقش پا ہوں

زمانہ دیکھتا ہے
میں جس کو دیکھتا ہوں

مجھے یہ ہوش کب ہے
برا ہوں یا بھلا ہوں

اسے سلجھاؤں کیسے
میں خود الجھا ہوا ہوں