EN हिंदी
میں ایک حرف معانی کا ایک دفتر وہ | شیح شیری
main ek harf maani ka ek daftar wo

غزل

میں ایک حرف معانی کا ایک دفتر وہ

محسن زیدی

;

میں ایک حرف معانی کا ایک دفتر وہ
میں ایک موج‌ سراب جو سمندر وہ

تمام ثابت و سیار اس کے حلقہ بگوش
یہ کائنات ہے اک دائرہ تو محور وہ

تمام مملکتیں اس کے ہی قلمرو میں
سب اس کے زیر نگیں بحر و بر کا داور وہ

سروں پہ اہل کرم کے ہے ابر رحمت کا
ستم‌‌ گروں کے لئے قہر کا ہے لشکر وہ

کہیں ہے دن کی تپش میں شجر شجر سایہ
کہیں ہے شب کے اندھیرے میں ماہ و اختر وہ

کوئی مدد کو نہ آئے گا ایسی منزل ہے
پناہ جاں کو ملے گی اگر ہے رہبر وہ

پھر اس کی حمد و ثنا کس طرح لکھی جائے
حدود‌ لفظ و معانی سے جب ہے باہر وہ

کتاب دین کی تکمیل ہو چکی محسنؔ
زمیں پہ بھیج چکا آخری پیمبر وہ