EN हिंदी
مے کشو جان کے لالے نظر آتے ہیں مجھے | شیح شیری
mai-kasho jaan ke lale nazar aate hain mujhe

غزل

مے کشو جان کے لالے نظر آتے ہیں مجھے

عقیل شاداب

;

مے کشو جان کے لالے نظر آتے ہیں مجھے
خالی خالی سے پیالے نظر آتے ہیں مجھے

ذہن انساں نے تراشے ہیں جو یزداں کے خلاف
سارے بے جان حوالے نظر آتے ہیں مجھے

وقت رفتار چھلکتے ہوئے یہ روپ کلس
چلتے پھرتے سے شوالے نظر آتے ہیں مجھے

ہے حواسوں پہ شب ہجر کا اس درجہ اثر
صبح کے رنگ بھی کالے نظر آتے ہیں مجھے

تیرے اشعار بھی شاداب بتوں کے مانند
ناز و انداز کے پالے نظر آتے ہیں مجھے