EN हिंदी
محو دیدار یار ہوں چپ ہوں | شیح شیری
mahw-e-didar-e-yar hun chup hun

غزل

محو دیدار یار ہوں چپ ہوں

تنویر دہلوی

;

محو دیدار یار ہوں چپ ہوں
اتنا بے اختیار ہوں چپ ہوں

وہ رکھائی سے گھونٹتے ہیں گلا
کیا کہوں بے قرار ہوں چپ ہوں

راز دل گر کہوں تو حال کھلے
جان و جی سے نثار ہوں چپ ہوں

کون قاتل کے آگے دم مارے
کیا کہوں دل فگار ہوں چپ ہوں

دیکھتا یاد چشم میں تنویرؔ
سیر لیل و نہار ہوں چپ ہوں