EN हिंदी
مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو | شیح شیری
mah hai agar ju-e-shir tum bhi zari-posh ho

غزل

مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو

نظیر اکبرآبادی

;

مہ ہے اگر جوئے شیر تم بھی زری پوش ہو
دودھ چھٹی کا اسے یاد دلانے چلو

آئینۂ ماہ کو لعل لب اپنے دکھا
چشمۂ کافور میں آگ لگانے چلو

تم ہو مہ چار دہ چار قدم رکھ کے آج
بدر فلک قدر کی قدر گھٹانے چلو