مایوس خود بہ خود دل امیدوار ہے
اس گل میں بو خزاں کی ہے رنگ بہار ہے
طے ہو چکیں شکست تمنا کی منزلیں
اب اس کے بعد گریۂ بے اختیار ہے
اس بے وفا سے کر کے وفا مر مٹا رضاؔ
اک قصۂ طویل کا یہ اختصار ہے
غزل
مایوس خود بہ خود دل امیدوار ہے
آل رضا رضا
غزل
آل رضا رضا
مایوس خود بہ خود دل امیدوار ہے
اس گل میں بو خزاں کی ہے رنگ بہار ہے
طے ہو چکیں شکست تمنا کی منزلیں
اب اس کے بعد گریۂ بے اختیار ہے
اس بے وفا سے کر کے وفا مر مٹا رضاؔ
اک قصۂ طویل کا یہ اختصار ہے