EN हिंदी
معنی و مفہوم کیا ہوں عشق کے مضمون میں | شیح شیری
mani-o-mafhum kya hon ishq ke mazmun mein

غزل

معنی و مفہوم کیا ہوں عشق کے مضمون میں

بسمل سعیدی

;

معنی و مفہوم کیا ہوں عشق کے مضمون میں
جس طرح کوئی خیال آئے دل مجنون میں

عشق سے ہوتی ہے اس شدت کی گرمی خون میں
کھولتا ہے جیسے دریا دوپہر کو جون میں

جسم میں رگ رگ پھڑک اٹھتی ہے سوز عشق سے
گرم طغیاں جس طرح امواج ہوں جیجون میں

حسن سے واضح ہوئی ہے معنویت عشق کی
شامل مفہوم ہے عنوان بھی مضمون ہے

یوں تو ہیں اجزا بہت سے شامل ترکیب عشق
آرزو لیکن سر دارو ہے اس معجون میں

اس طرح ہوں قیدیٔ حالات بسملؔ جس طرح
شیر ہو پنجرے میں یا شاہ ظفر رنگون میں