EN हिंदी
مانگنے سے قضا نہیں ملتی | شیح شیری
mangne se qaza nahin milti

غزل

مانگنے سے قضا نہیں ملتی

ارون کمار آریہ

;

مانگنے سے قضا نہیں ملتی
چاہنے سے وفا نہیں ملتی

روگ یہ لا علاج ہے یارو
درد دل کی دوا نہیں ملتی

جانے قانون کھو گیا ہے کہاں
مجرموں کو سزا نہیں ملتی

غیر کی بد دعا تو ملتی ہے
دوستوں کی وفا نہیں ملتی

بات دل کی کسے سنائے ارونؔ
اب کوئی دل ربا نہیں ملتی