مانگنے سے قضا نہیں ملتی
چاہنے سے وفا نہیں ملتی
روگ یہ لا علاج ہے یارو
درد دل کی دوا نہیں ملتی
جانے قانون کھو گیا ہے کہاں
مجرموں کو سزا نہیں ملتی
غیر کی بد دعا تو ملتی ہے
دوستوں کی وفا نہیں ملتی
بات دل کی کسے سنائے ارونؔ
اب کوئی دل ربا نہیں ملتی
غزل
مانگنے سے قضا نہیں ملتی
ارون کمار آریہ