مان لو صاحبو کہا میرا
کیوں کہ عبرت ہے نقش پا میرا
ہے تمنا میں غارت و رسوا
شعر میرا، کتابچہ میرا
اے پری زاد تیرے جانے پر
ہو گیا خود سے رابطہ میرا
جنگلوں سے مجھے یہ نسبت ہے
ان میں رہتا تھا آشنا میرا
عام سا آدمی ہوں میں صاحب
شعر ہوتا ہے عام سا میرا

غزل
مان لو صاحبو کہا میرا
بابر رحمان شاہ