EN हिंदी
ماہ کامل ہو مقابل یار کے رو سے چے خوش | شیح شیری
mah-e-kaamil ho muqabil yar ke ru se che-KHush

غزل

ماہ کامل ہو مقابل یار کے رو سے چے خوش

ولی عزلت

;

ماہ کامل ہو مقابل یار کے رو سے چے خوش
خم ہو دم مارے ہلال اس تیغ ابرو سے چے خوش

اک جھلک بھی یار کی شوخی کی تجھ میں نہیں اے برق
تسپہ ہم سر ہو تو اس کی تندئ خو سے چے خوش

اس کی جولاں کی ہوا سے گئی ہے برباد اور اس پر
مدعی ہے نکہت گل یار کی بو سے چے خوش

آنکھ میں ہرنوں کی خاک افگن ہے اس کی گرد راہ
تسپہ گردن کش ہیں پی کے چشم جادو سے چے خوش

گرچہ سنبل ہے اے عزلتؔ تیرہ بخت اور داغ رشک
پیچ و خم کھا کر ہے سرکش پی کے گیسو سے چے خوش