معانی لفظوں کے پیری میں کچھ شباب میں کچھ
اور اس کے بارے میں لکھا نہیں کتاب میں کچھ
پہنچ کے دیکھا تو مانگے کی روشنی کے سوا
فلک کے تاروں میں کچھ ہے نہ ماہتاب میں کچھ
ہر ایک گھونٹ میں یکساں نہیں تھی تلخیٔ مے
کہ گھول دیتے ہیں حالات بھی شراب میں کچھ
کئی گناہوں کا اندراج ہی نہیں ملتا
کسی سے بھول ہوئی ہے مرے حساب میں کچھ
ہے تیرا عکس کہ میرے غموں کا سایا ہے
نظر تو آتا ہے پیمانۂ شراب میں کچھ

غزل
معانی لفظوں کے پیری میں کچھ شباب میں کچھ
اوم کرشن راحت