لطف چاہو اک بت نوخیز کو راضی کرو
نوکری چاہو کسی انگریز کو راضی کرو
لیڈری چاہو تو لفظ قوم ہے مہماں نواز
گپ نویسوں کو اور اہل میز کو راضی کرو
طاعت و امن و سکوں کا دل کو لیکن ہو جو شوق
صبر پر طبع ہوس انگیز کو راضی کرو
ذق ذق و بق بق میں دنیا کے نہ ہو اکبرؔ شریک
چپ ہی رہنے پر زبان تیز کو راضی کرو
غزل
لطف چاہو اک بت نوخیز کو راضی کرو
اکبر الہ آبادی