لوگ جنت میں جا رہے ہوں گے
اور ہم سٹپٹا رہے ہوں گے
تم بغاوت کی بات کرتے ہو
ہم تو رسمیں نبھا رہے ہوں گے
بے زبانی و نارسائی میں
ہم خدا کو بلا رہے ہوں گے
وہ کہیں گیت گا رہی ہوگی
ہم کہیں تلملا رہے ہوں گے
حسن مشہور ہو رہا ہوگا
لوگ باتیں بنا رہے ہوں گے

غزل
لوگ جنت میں جا رہے ہوں گے
نعیم رضا بھٹی