EN हिंदी
لے اڑا رنگ فلک جلوۂ رعنائی کا | شیح شیری
le uDa rang falak jalwa-e-ranai ka

غزل

لے اڑا رنگ فلک جلوۂ رعنائی کا

چندر بھان کیفی دہلوی

;

لے اڑا رنگ فلک جلوۂ رعنائی کا
عکس ہے قوس قزح میں تری انگڑائی کا

اس قدر ناز ہے کیوں آپ کو یکتائی پر
دوسرا نام ہے یہ بھی مری تنہائی کا

عجب انداز سے کچھ مہر خموشی ٹوٹی
وصف پیدا ہوا تصویر میں گویائی کا

کھل رہا ہے تری رحمت کی بدولت ورنہ
کون تھا دیکھنے والا گل صحرائی کا

ہو گئی میرے گناہوں کی سیاہی مقبول
سنگ اسود پہ چڑھا رنگ جبیں سائی کا

صورت یاس سے آئینۂ حیرت ہو کر
دیکھتے رہ گئے چہرہ وہ تمنائی کا

بے خودی دیکھ کے میری سر محفل پوچھا
نام مشہور ہے کیفیؔ اسی صہبائی کا