لفظوں میں کیسا رنگ معانی دکھائی دے
میرے قلم میں آج روانی دکھائی دے
جیسے ہو سطح خواب پہ اک بے ستوں مکاں
عالم تمام دوستو فانی دکھائی دے
یہ داغ داغ اپنا دل غم نصیب تھا
یارو نگار خانۂ مانی دکھائی دے
تم تلخ زندگی کے حقائق سے بے خبر
تم کو حیات کیوں نہ سہانی دکھائی دے
وہ منجمد ہے برف کی مانند اے شمیمؔ
باتوں میں جس کی شعلہ بیانی دکھائی دے
غزل
لفظوں میں کیسا رنگ معانی دکھائی دے
مختار شمیم