EN हिंदी
لڑکا جو خوبرو ہے سو مجھ سے بچا نہیں | شیح شیری
laDka jo KHub-ru hai so mujhse bacha nahin

غزل

لڑکا جو خوبرو ہے سو مجھ سے بچا نہیں

تاباں عبد الحی

;

لڑکا جو خوبرو ہے سو مجھ سے بچا نہیں
وہ کون ہے کہ جس سے میں یارو ملا نہیں

اے بلبلو چمن میں نہ جاؤ گئی بہار
گلشن میں خار و خس کے سوا کچھ رہا نہیں

ہے کیا سبب کہ یار نہ آیا خبر کے تئیں
شاید کسی نے حال ہمارا کہا نہیں

آتا نہیں وہ یار ستم گر تو کیا ہوا
کوئی غم تو اس کا دل سے ہمارے جدا نہیں

تعریف اس کے قد کی کریں کس طرح سے ہم
تاباںؔ ہماری فکر تو ایسی رسا نہیں