لب پہ اک نام ہمیشہ کی طرح
اور کیا کام ہمیشہ کی طرح
دن اگر کوئی گزارے بھی تو کیا
پھر وہی شام ہمیشہ کی طرح
دیکھ کر ان کو مرے چہرے کا رنگ
بر سر عام ہمیشہ کی طرح
کوچہ گردوں پہ ہی پابندی ہے
جلوۂ بام ہمیشہ کی طرح
دل وہی شہر تمنا بہ کنار
اور ناکام ہمیشہ کی طرح
حال کیا اپنا بتائے محشرؔ
وقف آلام ہمیشہ کی طرح
غزل
لب پہ اک نام ہمیشہ کی طرح
محشر عنایتی