EN हिंदी
لب پہ اک نام ہمیشہ کی طرح | شیح شیری
lab pe ek nam hamesha ki tarah

غزل

لب پہ اک نام ہمیشہ کی طرح

محشر عنایتی

;

لب پہ اک نام ہمیشہ کی طرح
اور کیا کام ہمیشہ کی طرح

دن اگر کوئی گزارے بھی تو کیا
پھر وہی شام ہمیشہ کی طرح

دیکھ کر ان کو مرے چہرے کا رنگ
بر سر عام ہمیشہ کی طرح

کوچہ گردوں پہ ہی پابندی ہے
جلوۂ بام ہمیشہ کی طرح

دل وہی شہر تمنا بہ کنار
اور ناکام ہمیشہ کی طرح

حال کیا اپنا بتائے محشرؔ
وقف آلام ہمیشہ کی طرح