EN हिंदी
لاکھوں میں انتخاب کے قابل بنا دیا | شیح شیری
lakhon mein intiKHab ke qabil bana diya

غزل

لاکھوں میں انتخاب کے قابل بنا دیا

جگر مراد آبادی

;

لاکھوں میں انتخاب کے قابل بنا دیا
جس دل کو تم نے دیکھ لیا دل بنا دیا

ہر چند کر دیا مجھے برباد عشق نے
لیکن انہیں تو شیفتۂ دل بنا دیا

پہلے کہاں یہ ناز تھے یہ عشوہ و ادا
دل کو دعائیں دو تمہیں قاتل بنا دیا