EN हिंदी
کیوں نہ ہو چشم بتاں محو تغافل کیوں نہ ہو (ردیف .. ے) | شیح شیری
kyun na ho chashm-e-butan mahw-e-taghaful kyun na ho

غزل

کیوں نہ ہو چشم بتاں محو تغافل کیوں نہ ہو (ردیف .. ے)

مرزا غالب

;

کیوں نہ ہو چشم بتاں محو تغافل کیوں نہ ہو
یعنی اس بیمار کو نظارے سے پرہیز ہے

مرتے مرتے دیکھنے کی آرزو رہ جائے گی
وائے ناکامی کہ اس کافر کا خنجر تیز ہے

عارض گل دیکھ روئے یار یاد آیا اسدؔ
جوشش فصل بہاری اشتیاق انگیز ہے