کیا خلا آسمان تھا پہلے
کس کی صورت پہ دھیان تھا پہلے
دل جو اب شور کرتا رہتا ہے
کس قدر بے زبان تھا پہلے
تو جسے کارواں سمجھتا ہے
اس پہ میرا نشان تھا پہلے
جس جگہ روشنی ٹپکتی ہے
واں ہوا کا گمان تھا پہلے
چپ سی کیوں لگ گئی ہے کھلرؔ کو
کتنا جادو بیان تھا پہلے
غزل
کیا خلا آسمان تھا پہلے
وشال کھلر