EN हिंदी
کیا ہمارے شوق بھی وہ کج ادا لے جائے گا | شیح شیری
kya hamare shauq bhi wo kaj-ada le jaega

غزل

کیا ہمارے شوق بھی وہ کج ادا لے جائے گا

شہزاد انجم برہانی

;

کیا ہمارے شوق بھی وہ کج ادا لے جائے گا
ہم بھی جائیں گے جہاں اب راستہ لے جائے گا

یوں ہوا کہ سب عقائد رد کر بیٹھا ہوں میں
دیکھنا ہے اب کہاں شوق خدا لے جائے گا

بوسہ لے کر میرے ماتھے کا کسی نے یہ کہا
تو جہاں بھی جائے گا میرے حوالے جائے گا

تیری نادانی یہ تیرا زعم ہے تو یاد رکھ
ایک ہی آنسو تری دنیا بہا لے جائے گا

اپنا کیا ہے ہر نفس پر غیر کا اب عکس ہے
دشمن جانی بھی آیا تو دعا لے جائے گا