کیا ہمارے شوق بھی وہ کج ادا لے جائے گا
ہم بھی جائیں گے جہاں اب راستہ لے جائے گا
یوں ہوا کہ سب عقائد رد کر بیٹھا ہوں میں
دیکھنا ہے اب کہاں شوق خدا لے جائے گا
بوسہ لے کر میرے ماتھے کا کسی نے یہ کہا
تو جہاں بھی جائے گا میرے حوالے جائے گا
تیری نادانی یہ تیرا زعم ہے تو یاد رکھ
ایک ہی آنسو تری دنیا بہا لے جائے گا
اپنا کیا ہے ہر نفس پر غیر کا اب عکس ہے
دشمن جانی بھی آیا تو دعا لے جائے گا
غزل
کیا ہمارے شوق بھی وہ کج ادا لے جائے گا
شہزاد انجم برہانی